“اگر آپ اپنے گول پر فوکس رکھنا چاہتے ہیں تو یہ تحریر آپ ہی کے لیے ہے”
جب آپ گول سیٹ کر لیتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ڈائری میں اہم کام نوٹ بھی کرتے ہیں اور پھر اپنا روزانہ کا ورک عملی طور پر کرنا اسٹارٹ کر دیتے ہیں۔ محنت و مشقت اور دعا کرتے ہیں۔ آگے بڑھتے جا رہے ہوتے ہیں۔
لیکن پھر ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ تھک جاتے ہیں۔ رکنے لگ جاتے ہیں۔ اب محنت کرنے کا دل نہیں کر رہا ہوتا چھوڑنا بھی نہیں چاہتے۔ لیکن کرنے کا دل بھی نہیں کر رہا ہوتا۔
جو سفر اتنے شوق سے شروع کیا تھا اب وہ ختم ہو جاتا ہے۔ اکتاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ایفرٹ زیادہ لگا رہے ہوتے ہیں۔ لیکن وہ نتیجہ نہیں آتا جو منزل پانے کا خواب دیکھا ہوتا ہے تو پھر آپ اکتا جاتے ہیں۔
جبکہ یہ سفر تو ہم نے اپنے شوق اپنی صلاحیتوں کو دیکھ کر کیا تھا۔ جس میں آپ کا انٹرسٹ بھی تھا مگر پھر بھی اکتاہٹ محسوس کرتے ہیں لیکن وجہ بھی نہیں معلوم ہوتی۔ بس دل کر رہا ہوتا ہے کہ سب چھوڑ دیتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟؟؟
1: ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ آپ نے جو گول سیٹ کیا ہوتا ہے۔ جس مقام تک آپ جانا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے آپ روزانہ ورک کرتے ہیں لیکن آپ اس مقام تک ایک وقت تک پہنچیں گے جب وہ وقت آئے گا۔
لیکن آپ کرتے یہ ہے کہ آپ ایفرٹ لگاتے ہیں۔ بہت محنت کرتے ہیں اور کچھ ہی دن ہوئے ہوتے ہیں تو آپ یہ خواب دیکھنا شروع کر دیتے ہیں کہ جو فلاں بزنس مین یا فلاں جو اس مقام تک پہنچا ہوا ہے وہی مقام و حیثیت اور عزت ابھی سے ملنا شروع ہو جائیں۔ اس تک آپ بھی ابھی پہنچ جائیں۔ مطلب منزل و مقام کو ابھی ہی دیکھنا چاہتے ہیں جیسے روزانہ ورک کر رہے ہوتے لیکن جب وہ نتیجہ نظرنہیں آتا تو آپ مایوس ہوجاتے ہیں۔ اکتاہٹ کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
اس ک ا بہترین حل یہی ہے کہ جب اپنے ہدف کو پانے کے لیے اس مقام تک پہنچنے کے لیے روزانہ جو کوشش کرتے ہیں تو آپ نے اس منزل یا مقام کا نہیں سوچنا۔ بس روزانہ کے حساب سے جو روٹین سیٹ کی ہوتی ہے جو ورک کرنا ہوتا اسی پر فوکس رکھیے۔ اسے اپنا سو فیصد دے آپ کی محنت رنگ لائے گی کہ آپ اس مقام تک ضرور پہنچ جائیں گے۔
جو اس مقام تک پہنچے ہوئے ہیں انھوں نے روزانہ اسی طرح اپنا وقت لگایا تب ہی پہنچیں ہے اسی طرح آپ بھی جب وقت لگائیں گے تو پہنچ جائیں گے۔ اصل آپ نے صرف اپنے آج کے دن پر فوکس کرنا ہے آج کا جو کام ہے اسے مکمل کرنا ہے۔ آپ کی یہ کوشش آپ کو اپنے مقصد تک ضرور پہنچا دے گی، ان شاءاللہ۔
2:دوسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ آپ اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے ایسا راستہ اختیار کرتے ہیں جس میں ایفرٹ زیادہ لگ رہی ہیں۔ رزلٹ بھی خاص نظر نہیں آرہا۔ اس لیے بھی آپ تھک جاتے ہیں۔ مطلب کرنے کا طریقہ ٹھیک نہیں ہے۔ جبکہ وہی گول آپ دوسرے طریقے سے کرنے پر بھی حاصل ہو سکتا ہے۔ محنت کم مگر نتیجہ و فوائد زیادہ حاصل ہوتا ہے ساتھ ہی آپ کا شوق بھی برقرار رہتا ہے۔
بالفرض اگر آپ نے اپنا گول سیٹ کیا کہ آپ نے اپنا ویٹ لوز کرنا ہے اور اس کے لیے دو راستے تھے
1: ایک جم جوائن کرنا۔
2: دوسرا آپشن بیڈ منٹن جس میں کم ایفرٹ لگے۔
جب جم جوائن کرتے ہیں تو اس میں ایفرٹ زیادہ لگتا ہے اور پھر جب گھر آتے تو اتنے تھک جاتے ہیں کہ پورے دن تھکاوٹ رہتی ہے اور پھر کچھ نہیں کیا جاتا۔
لیکن اگر آپ نے اصل اپنے گول کو ہی اچیو کرنا ہوتا ہے تو اس کے لیے آپ ایسا راستہ اختیار کرتے ہیں کہ گول بھی حاصل ہو جائیں اور ایفرٹ بھی زیادہ نہ ہو۔۔۔ روزانہ ایک گھنٹہ بیڈ منٹن کھیلتے ہیں لیکن ہاتھ پیر بازو وغیرہ کی حرکت جاری ہوتی ہے کھیلنے کے دوران۔۔۔ آپ اپنے مقصد تک بھی پہنچ جاتے ہیں نہ ہی تھکاوٹ کا احساس نہ ہی محنت خاص۔۔ اس طرح آپ دوسرے ورک بھی کر سکیں گے۔
یہی دوسرا طریقہ ہے آپ کے پاس کہ اگر آپ واقعتاً اپنے گول ہر فوکس کرکے کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اپنے مقصد کے لیے آسان طریقہ اختیار کیجئے جس میں نہ ہی محنت زیادہ لگے اور نہ ہی تھکاوٹ کا احساس ہوگا۔
اگر آپ نے کوئی بھی مقصد حاصل کرنا ہے تو آپ ایسا طریقہ اختیار کیجئے جس میں آپ کو آسانی ہو اور مستقل مزاجی سے لگے رہے۔ تھکاوٹ کا احساس نہ ہو یقین کیجئے کہ آپ بآسانی حاصل کر سکیں گے۔ بس اس حوالے سے سوچنے کی ضرورت ہے۔ کہ کس طرح کرنا ہے؟ کیا طریقہ اختیار کیا جائے کہ آپ اپنے گول کو بآسانی حاصل کر سکیں۔
3: ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ
آپ نے جو اہم کام کرنا ہوتا ہے اسی دوران آپ دوسرے کام بھی اسٹارٹ کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے اصل کرنے کا کام رہ جاتا ہے اور ذہن انتشار کا شکار ہوجاتا ہے اہم کام بھی مکمل نہ ہوا اور پھر فضول سرگرمیوں میں وقت بھی لگ گیا۔ اس کا حل یہی ہے کہ
آپ جب اپنے اہم ورک کے لیے بیٹھے ہوں صرف اسی پر فوکس کیجئے کہ میں نے ابھی یہی کام کرنا ہے اور اس کو مکمل کرنا ہے پھر دوسرے ورک کی طرف جاؤں گا اس طرح آپ اپنے روزانہ کے ورک کو مکمل کرتے ہیں یوں آپ منزل پر بآسانی پہنچ سکیں گے کیونکہ جو آپ کا آج ہے وہی آپ کا مستقبل ہے۔ جو آج کریں گے، وہی آگے دیکھیں گے۔
جیسے بالفرض آپ لیپ ٹاپ یا موبائل پر کام کر رہے ہیں اسی دوران آپ سوشل میڈیا کو بھی یوز کرنا شروع کردے تو آپ اصل ورک سے رہ جائیں گے اور وقت بھی زیادہ، نتیجہ کچھ بھی نہیں ملتا۔ یوں وقت جب فضول سرگرمیوں میں لگ جاتا ہے تو ٹائم زیادہ خرچ ہوجاتا ہے پھر اصل کرنے کا کام رہ جاتا ہے۔ جب ورک کرنا چاہتے ہیں تو پھر تھکاوٹ، اکتاہٹ وغیرہ کی وجہ سے دل نہیں کرتا۔ اسی لیے پہلے صرف اہم کام کو مکمل کیجئے۔
سب سے اہم چیز اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے۔۔۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کے کاموں کو آسان کردے۔ نماز کی پابندی کیجئے تاکہ آ کے دن کا آغاز اللہ کے حقوق ادا کرکے ہو جب آپ اللہ کے حقوق کو ادا کرتے ہے تو اللہ تعالیٰ آپ کے کاموں کو آپ کے آسان کر دیتے ہیں۔
ساتھ ہی اپنے مقصد کی آسانی کے لیے دعا کیجئے کیونکہ یہ بہت بڑا ہتھیار ہے۔ اور استغفرُللہ کا ورد چلتے پھرتے۔۔۔ کثرت سے کرنا، جو رکاوٹ ہو اسے اللہ دور کردے۔
آج کا کام آج ہی کیجئے۔ زندگی میں ایک ہی روٹین مت اختیار کیجئے۔ نیا پن لاتے رہیے۔
اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے اہم کام کیجئے۔ اس طرح لایعنی کاموں سے خود ہی بچ جائیں گے۔ اور آسان طریقہ کو اختیار کیجئے۔ جو کام کرنے کا ارادہ کریں پہلے اسے مکمل کریں۔
اس طرح جب یہ سب کریں گے تو آپ کی محنت ضرور رنگ لائے گی، اور آپ کامیاب ہو جائیں گے۔ کیونکہ انسان جس کے لیے کوشش کرتا ہے اللہ کریم اسے ضرور کامیابی عطا کرتا ہے۔ آپ کامیاب ہو سکتے ہیں۔ آپ کے روزانہ کے اٹھائے گئے چھوٹے چھوٹے آپ کو ضرور منزل مقصود تک کامیابی سے پہنچائیں گے، ان شاءاللہ۔
از قلم: مریم حسن