اپنے دل و دماغ کو سکون میں رکھیے
آپ چڑچڑاپن کا شکار ہورہے ہیں۔ ذہنی ٹینشن، سر درد اور جسمانی تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں۔ مختلف قسم کی سوچیں آپ کے دل و دماغ میں قبضہ جما چکی ہیں۔
آپ تمام اہم امور و مقاصد بلکہ خود سے بھی غافل ہوئے ہاتھ پیر چھوڑے بیٹھے ہیں۔ اور یہی سوچ رہے ہیں کہ حالات ہمیشہ اسی طرح رہیں گے۔ میں کچھ نہیں کر سکتا/ سکتی۔ احساس کمتری میں مبتلا ہورہے ہیں۔ اورڈپریشن کی جانب قدم رکھ رہے ہیں۔
ٹھیک ہے، آپ بے سکونی محسوس کر رہے ہیں۔ اپنے آپ کو قصوروار قرار دے رہے ہیں۔ آپ پریشان ہیں۔ ذہنی سکون سرے سے نہ ہونے کے برابر، مختلف قسم کی سچویشن سے گزر رہے ہیں۔
لیکن! ان حالات سے صرف آپ نہیں گزر رہے بلکہ ہر انسان کسی نہ کسی آزمائش سے اس وقت گزر رہا ہے۔ اور یہ آزمائشیں ہمارا امتحان لینے کے لیے آتی ہے کہ اس موقع پر ہم صبر کا دامن تھامے ہوئے شکر گزار بنتے ہیں یا بے صبرے اور ناشکرے۔۔۔!
میں آپ کی کیفیات سمجھ سکتی ہوں کہ آپ اس وقت کن مراحل سے گزر کر محنت کی بھٹی میں جل کر کندن بن رہے ہیں۔ کتنی محنت و مشقت کر رہے ہیں۔
لیکن یہ سوچئے
کہ لآ یُکَلّفُِ اللّٰہُ نَفْسََا اِلِّا وُسْعَھَا
”اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا_”(2:286)
آپ دوسروں کو دیکھیے؛
کہ وہ آپ سے زیادہ تکالیف اور مشقت برداشت کر رہے ہیں۔ مگر وہ ان آزمائشوں کو رب کی رضا اور تقدیر کا فیصلہ مان کر صبر و شکر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ ان کی ہمت و استعداد اور بہادری ہیں کہ وہ غم میں بھی مسکراہٹ کا پیکر بنے ہوئے ہیں۔ جو رب کی رضا ہو تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور انعامات سے نواز کر مزید بہترین نعمتوں سے مالا مال کر دیتے ہیں۔ حالات ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے۔
آپ اٹھیے
ہمت کیجئے۔ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیجئے۔ آپ کیسے ہیں؟ یہ آپ سے بہتر آپ کو کوئی نہیں جان سکتا۔ سر درد کسی نہ کسی وجہ سے ہی ہوتا ہے۔
اسی لیے جو بھی مسئلہ ہے اسے حل کی کوشش کیجئے۔ کیوں کہ مسئلے زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ جب آپ ذہنی طور پر پرسکون ہوں گے تو آپ دوسرے مسائل بآسانی حل کر سکیں گے۔ کسی مخلص انسان سے شئیر کرکے خود کو پرسکون کیجئے۔
اگر آپ زندگی کے کسی بھی مقصد و امتحان اور منزل پر پہنچنا چاہتے ہیں۔ مسلسل محنت بھی کر رہے ہیں اور آپ یقینی کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو خود کو پرسکون رکھ کر دوسروں کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کیجئے، چاہے وہ آپ کے اہل و عیال ہو یا دوست و احباب۔
آپ کے وہ مقاصد جو محنت کے باوجود مکمل نہیں ہورہے وہ آپ دوسروں کے مسائل کو حل کرکے دعاؤں سے اپنے مقاصد کو پورا ہوتا دیکھیں گے۔
جیسے کسی کو کچھ ضرورت ہو کسی بھی قسم کی اس کی ضرورت پوری کیا کریں۔
پیسے ہی ضرورت نہیں ہوتے صرف!!
بلکہ کبھی کسی کے کام میں ہاتھ بٹا دیں۔ کسی بیمار کی خدمت کر کے دعائیں لے لیجئے۔
والدین کے کاموں میں آسانیاں پیدا کریں۔ ان کی خدمت کیجئے۔ کسی کو اچھی بات کہہ دیں، کسی کی صلح کروا دیں کسی کو خوش کریں۔ دکھ سے نکالیں یہ بھی مہربانی کے کام ہیں۔ کسی بھائی بہن کی پڑھائی میں مدد کریں۔
جو آپ اپنے مقاصد کے لیے محنت تھوڑی بہت کر رہے ہیں وہ کیجئے مگر ساتھ ساتھ پہلے دوسروں کے مسائل پر توجہ دیجئے آپ کے لیے تو وہ اہم نہیں ہوں گے مگر وہ دوسروں کے لیے بہت اہم!
یقین کیجئے کہ بیمار کی دلی دعائیں، کسی غمگین کی شکرگزار نگاہیں، کسی کے روح پر مرہم رکھنا، والدین کی دعائیں لینا، کسی کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیر دینا۔۔۔ان سب کی نیک تمنائیں آپ کو اس طرح منزل مقصود پر پہنچنے میں مدد کرتی ہیں کہ آپ خود یہ اب دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔
آپ خوش قسمت اور بہترین انسان ہیں۔ کیوں کہ آپ کو یہ سب مواقع میسر ہیں جن کی مدد سے آپ اپنی منزل مقصود کی طرف بآسانی سفر کر سکتے ہیں۔ آپ بہت قیمتی ہیں۔ اپنی قدر کیجئے۔ اپنی صلاحیتوں کو پہنچائیے۔ اپنے شعور سے تحت شعور تک یہ بات پہنچائیے، خود کو بتا کر آپ بہت سی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ ذہن و دل کو پرسکون رکھیے۔ مسائل کے حل کی کوشش کیجئے۔ مقاصد کی طرف بڑھیے۔۔۔ مسلسل محنت کیجئے۔
کیوں کہ زندگی جہد مسلسل کا دوسرا نام ہے۔ ہمہ وقت سعی و کوشش کرتے رہنا ہی ہمیں کامیاب بناتا ہے۔ زندگی آخر دم تک کوششوں اور گر کر اٹھنے کا نام ہے۔ اور مکمل کامیابی ہم دوسروں کی مدد کر کے حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ بہت بہترین اور باصلاحیت ہیں۔ آپ کر لیں گے، اور مجھے یقین ہے کہ ضرور کریں گے۔ کیوں کہ آپ کر سکتے ہیں۔
مریم حسن